مختصر صحيح مسلم
حکومت کے بیان میں
اس آدمی کے بارے میں جو اطاعت سے نکل گیا اور جماعت سے جدا ہوا۔
حدیث نمبر: 1233
نافع کہتے ہیں کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما عبداللہ بن مطیع کے پاس آئے، جب یزید بن معاویہ کے دور میں حرہ کا واقعہ ہوا (اس نے مدینہ منورہ پر لشکر بھیجا اور مدینہ والے حرہ میں جو مدینہ سے ملا ہوا ایک مقام ہے، قتل ہوئے اور مدینہ والوں پر طرح طرح کے ظلم ہوئے) عبداللہ بن مطیع نے کہا کہ ابوعبدالرحمن (یہ سیدنا عبداللہ بن عمر کی کنیت ہے) کے لئے تکیہ یا گدہ بچھاؤ۔ انہوں نے کہا کہ میں تیرے پاس بیٹھنے کے لئے نہیں آیا بلکہ ایک حدیث تجھے سنانے کو آیا ہوں جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ جو شخص اپنا ہاتھ اطاعت سے نکال لے، وہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ سے ملے گا اور اس کے پاس کوئی دلیل نہ ہو گی اور جو شخص مر جائے اور اس نے کسی سے بیعت نہ کی ہو، تو اس کی موت جاہلیت کی سی ہو گی۔