مختصر صحيح مسلم
ہجرت اور غزوات بیان میں
غزوہ حنین۔
حدیث نمبر: 1191
سیدنا سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نے حنین کا جہاد (غزوہ حنین) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کیا۔ جب دشمن کا سامنا ہوا، تو میں آگے بڑھ کر ایک گھاٹی پر چڑھا۔ دشمنوں میں سے ایک شخص میرے سامنے آیا۔ میں نے اس پر تیر مارا تو وہ مجھ سے اوجھل ہو گیا اور مجھے معلوم نہ ہو سکا کہ اس نے کیا کیا۔ میں نے لوگوں کو دیکھا تو وہ دوسری گھاٹی سے نمودار ہوئے اور ان کی اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کی جنگ ہوئی، لیکن صحابہ پیچھے کو پلٹے۔ میں بھی شکست خوردہ ہو کر لوٹا اور میں دو چادریں پہنے ہوئے تھا، ایک تہہ بند باندھے ہوئے اور دوسری اوڑھے ہوئے تھا۔ میری تہبند کھل گئی تو میں نے دونوں چادروں کو اکٹھا کر لیا اور شکست پا کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سے گزرا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اکوع کا بیٹا گھبرا کر لوٹا۔ پھر دشمنوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو گھیرا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم خچر پر سے اترے اور ایک مٹھی خاک زمین سے اٹھائی اور ان کے منہ پر ماری اور فرمایا کہ بگڑ گئے منہ۔ پھر کوئی آدمی ان میں ایسا نہ رہا جس کی آنکھ میں اسی ایک مٹھی کی وجہ سے خاک نہ بھر گئی ہو۔ آخر وہ بھاگ گئے اور اللہ تعالیٰ نے ان کو شکست دی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے مال مسلمانوں کو بانٹ دئیے۔