مختصر صحيح مسلم
سیر و سیاحت اور لشکر کشی
وعدے کی پاسداری۔
حدیث نمبر: 1125
سیدنا حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں بدر میں صرف اسی وجہ سے شریک نہ ہوا کہ میں اپنے والد حسیل کے ساتھ نکلا (یہ سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ کے والد کا نام ہے اور بعض لوگوں نے حسل کہا ہے اور یمان ان کا لقب ہے اور اسی سے مشہور ہیں) تو ہمیں قریش کے کافروں نے پکڑ لیا اور کہا کہ تم محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جانا چاہتے ہو؟ پس ہم نے کہا کہ ہم ان کے پاس نہیں جانا چاہتے بلکہ ہم تو صرف مدینہ جانا چاہتے ہیں۔ پھر انہوں نے ہم سے اللہ کا نام لے کر عہد اور اقرار لیا کہ ہم مدینہ کو جائیں گے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہو کر نہیں لڑیں گے۔ پھر ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور یہ سب قصہ بیان کیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم مدینہ کو چلے جاؤ کہ ہم ان کا معاہدہ پورا کریں گے اور ان پر اللہ سے مدد چاہیں گے۔