مختصر صحيح مسلم
شراب کی حد کا بیان
شراب پینے میں کتنے کوڑے حد ہے؟
حدیث نمبر: 1047
حضین بن مندر ابوساسان کہتے ہیں کہ میں سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے پاس موجود تھا کہ ولید بن عقبہ کو لایا گیا کہ انہوں نے صبح کی دو رکعتیں پڑھی تھیں پھر کہا کہ میں زیادہ کرتا ہوں تمہارے لئے۔ تو دو آدمیوں نے ولید پر گواہی دی جن میں سے ایک حمران تھا کہ اس نے شراب پی ہے۔ دوسرے نے یہ گواہی دی کہ وہ میرے سامنے (شراب کی) قے کر رہا تھا۔ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اگر اس نے شراب نہ پی ہوتی، تو شراب کی قے کیوں کرتا؟ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو کہا کہ اٹھو اس کو حد لگاؤ (یہ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی عزت اور عظمت بڑھانے کے لئے حکم دیا اور امام کو یہ امر جائز ہے)۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے سیدنا حسن رضی اللہ عنہ سے فرمایا کہ اے حسن! اٹھ اور اس کو کوڑے لگا۔ سیدنا حسن رضی اللہ عنہ نے کہا کہ عثمان خلافت کا سرد لے چکے ہیں تو گرم بھی انہی پر رکھو۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ اس بات پر حسن رضی اللہ عنہ سے غصہ ہوئے اور کہا کہ اے عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ! اٹھ اور ولید کو کوڑے لگا۔ (انہوں نے) کوڑے لگائے اور سیدنا علی رضی اللہ عنہ گنتے جاتے تھے۔ جب چالیس کوڑے لگائے، تو سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا کہ بس ٹھہر جا۔ پھر کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چالیس کوڑے لگائے اور سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے بھی چالیس لگائے اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے اسی کوڑے لگائے اور سب سنت ہیں اور میرے نزدیک (یہ چالیس لگانا) زیادہ بہتر ہے۔