مختصر صحيح مسلم
کھیتی باڑی کے مسائل
پانی پلانے اور زمین کا معاملہ کھیتی اور پھل کی مقدار کے بدلے۔
حدیث نمبر: 977
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کو (خیبر والوں کے) حوالے اس شرط پر کیا کہ جو پھل یا اناج پیدا ہو وہ آدھا ہمارا ہے اور آدھا تمہارا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی ازواج مطہرات رضی اللہ عنہن کو ہر سال سو وسق دیتے، (جن میں) اسی (80) وسق کھجور کے اور بیس (20) جو کے۔ جب سیدنا عمر رضی اللہ عنہ خلیفہ بنے اور اموال خیبر کو تقسیم کیا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات رضی اللہ عنہن کو اختیار دیا کہ یا تو تم بھی زمین اور پانی کا حصہ لے لو یا اپنے وسق لیتی رہو تو وہ مختلف ہو گئیں، بعضوں نے زمین اور پانی لیا اور بعضوں نے وسق لینا منظور کیا۔ ام المؤمنین عائشہ اور حفصہ رضی اللہ عنہما نے زمین اور پانی لینے والوں میں سے تھیں۔