مختصر صحيح مسلم
نکاح کے مسائل
تعلیم قرآن پر نکاح دینے کا بیان۔
حدیث نمبر: 820
سیدنا سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک عورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ! میں اس لئے حاضر ہوئی ہوں کہ اپنی ذات آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہبہ کر دوں، (اس میں اس آیت کی طرف اشارہ ہے کہ ”اگر کوئی مومنہ عورت اپنی جان نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بخش دے اگر نبی اس سے نکاح کا ارادہ کریں اور یہ حکم خاص آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہے نہ کہ اور مومنوں کو“ اور اس سے خاص آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے ہی ہبہ کا جواز ثابت ہوا۔ (احزاب: 50) پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف خوب نیچے سے اوپر تک نگاہ کی اور پھر سرمبارک جھکا لیا پس جب اس عورت نے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے بارہ میں کوئی فیصلہ نہیں کیا تو وہ بیٹھ گئی۔ اور ایک صحابی اٹھے اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ! اگر آپ کو اس کی حاجت نہیں ہے تو مجھ سے اس کا عقد کر دیجئیے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تیرے پاس کچھ ہے؟ اس نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! اللہ کی قسم میرے پاس کچھ نہیں ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تو اپنے گھر والوں کے پاس جا کر دیکھو شاید کچھ مل جائے، پھر وہ گئے اور لوٹ آئے اور عرض کیا کہ اللہ کی قسم میں نے کچھ نہیں پایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر فرمایا کہ جا دیکھ اگرچہ لوہے کا چھلہ ہو، وہ پھر گئے اور لوٹ آئے اور عرض کیا کہ اللہ کی قسم یا رسول اللہ! ایک لوہے کا چھلہ بھی نہیں ہے، مگر یہ میری تہبند ہے اس میں سے آدھی اس عورت کو دے دوں گا۔ راوی سیدنا سہل رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اس غریب کے پاس اوپر والی چادر بھی نہ تھی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تمہاری تہبند سے تمہارا کیا کام نکلے گا؟ اگر تم نے اس کو پہنا تو اس میں سے اس پر کچھ نہ ہو گا اور اگر اس نے پہنا تو تجھ پر کچھ نہ ہو گا۔ پھر وہ شخص (مایوس ہو کر) بیٹھ گیا، یہاں تک کہ جب دیر تک بیٹھا رہا تو کھڑا ہوا۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب اسے پیٹھ موڑ کر جاتے ہوئے دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے بلانے کا حکم دیا جب وہ آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تجھے کچھ قرآن یاد ہے؟ اس نے کہا کہ مجھے فلاں فلاں سورتیں یاد ہیں اور اس نے سورتوں کو گن کر بتا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ تو ان کو (منہ) زبانی پڑھ سکتا ہے؟ اس نے عرض کیا کہ ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جا میں نے اسے تیرا مملوک کر دیا (یعنی نکاح کر دیا) اس قرآن کے عوض میں جو تجھے یاد ہے (یعنی یہ سورتیں اسے یاد کرا دینا، یہی تیرا مہر ہے)۔