مختصر صحيح مسلم
حج کے مسائل
تلبیہ کا بیان۔
حدیث نمبر: 661
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب اونٹنی پر سوار ہوئے اور وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو لے کر مسجد ذوالحلیفہ کے نزدیک سیدھی کھڑی ہو گئی، تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لبیک فرمائی یعنی ”میں حاضر ہوں، اے اللہ! میں حاضر ہوں، میں حاضر ہوں۔ تیرا کوئی شریک نہیں، میں حاضر ہوں۔ بیشک سب تعریف اور نعمت تیرے لئے ہے، ملک تیرا ہی ہے اور تیرا کوئی شریک نہیں“۔ انہوں نے کہا کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے تھے کہ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا تلبیہ ہے۔ نافع کہتے ہیں کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما اس میں یہ کلمات زیادہ پڑھتے تھے کہ ”میں حاضر ہوں (تیری خدمت میں) میں حاضر ہوں، (تیری خدمت میں) میں حاضر ہوں اور سعادت سب تیری ہی طرف سے ہے اور خیر تیرے ہی ہاتھوں میں ہے۔ میں حاضر ہوں اور تیری ہی طرف رغبت کرتا ہوں اور عمل تیرے ہی لئے ہے“۔