مختصر صحيح مسلم
روزہ کے مسائل
بیشک اللہ نے اسے (یعنی چاند کو) لمبا کر دیا ہے۔
حدیث نمبر: 577
سیدنا ابوالبختری رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ہم عمرہ کو نکلے اور جب (مقام) نخلہ کے درمیان میں پہنچے تو سب نے چاند دیکھنا شروع کر دیا اور بعضوں نے دیکھ کر کہا کہ یہ تین رات کا چاند ہے (یعنی بڑا ہونے کی وجہ سے) اور بعضوں نے کہا کہ دو رات کا ہے۔ پھر ہم سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما ملے اور ان سے ذکر کیا کہ ہم نے چاند کو دیکھا اور کسی نے کہا کہ تین رات کا ہے اور کسی نے کہا دو رات کا ہے۔ تب ابن عباس رضی اللہ عنہما نے پوچھا کہ تم نے کون سی رات میں دیکھا؟ تو ہم نے کہا کہ فلاں فلاں رات میں۔ انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس کو دیکھنے کے لئے بڑھا دیا۔ وہ اسی رات کا تھا جس رات تم نے دیکھا۔