Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

مختصر صحيح مسلم
المساجد
((بسم اللہ الرحمن الرحیم)) کے بارے میں۔
حدیث نمبر: 280
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک دن ہم لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس میں بیٹھے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایک اونگھ سی طاری ہوئی پھر مسکراتے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سرمبارک اٹھایا جس پر ہم نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! آپ کس چیز پر مسکرا رہے ہیں؟ ارشاد فرمایا کہ مجھ پر ابھی ابھی قرآن مجید کی ایک سورت نازل ہوئی ہے چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھ کر (اے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم !) بیشک ہم نے آپ کو کوثر عنایت فرمائی ہے........ پوری سورت تلاوت فرمائی اور فرمایا کہ تم لوگ جانتے ہو کہ کوثر کیا چیز ہے؟ ہم نے کہا کہ اللہ اور اس کا رسول ہی زیادہ جانتے ہیں تو ارشاد فرمایا کہ کوثر ایک نہر ہے، جس کا پروردگار نے مجھ سے وعدہ کیا ہے، اس میں بہت سی خوبیاں ہیں اور بروز محشر میرے امتی اس حوض کا پانی پینے کے لئے آئیں گے اس حوض پر اتنے گلاس ہیں جتنے آسمان کے تارے۔ ایک شخص کو وہاں سے بھگا دیا جائے گا، جس پہ میں کہوں گا کہ اے اللہ! یہ شخص میرا امتی ہے، اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ آپ نہیں جانتے کہ انہوں نے آپ کے بعد (دین میں) کیا کیا نئی باتیں (بدعت) ایجاد کیں۔