مختصر صحيح مسلم
المساجد
قبلہ کی شام سے کعبہ کی طرف تبدیلی کے متعلق۔
حدیث نمبر: 262
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بیت المقدس کی طرف سولہ مہینے تک نماز پڑھی، یہاں تک کہ سورۃ البقرہ میں یہ آیت اتری کہ ”تم جہاں پر ہو اپنا منہ کعبے کی طرف کرو“ (البقرہ: 144) تو یہ آیت اس وقت اتری جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ چکے تھے۔ ایک شخص آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھیوں میں سے یہ سن کر چلا، راستے میں انصار کے کچھ لوگوں کو (بیت المقدس کی طرف حسب معمول) نماز پڑھتے ہوئے پایا تو اس نے ان سے یہ حدیث بیان کی (کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کعبے کی طرف منہ کرنے کا حکم ہوا ہے یہ سن کر) ان لوگوں نے (نماز ہی میں) اپنے آپ کو کعبے کی طرف پھیر لیا۔