مختصر صحيح مسلم
المساجد
جس کے منہ سے پیاز یا لہسن کی بدبو آئے، اس کو مسجد سے نکالنا۔
حدیث نمبر: 253
معدان بن ابی طلحہ سے روایت ہے کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے جمعہ کے دن خطبہ پڑھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا ذکر کیا اور کہا کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک مرغ نے مجھے تین ٹھونگیں ماریں، میں سمجھتا ہوں کہ اس کی تعبیر یہ ہے کہ میری موت اب نزدیک ہے۔ بعض لوگ مجھ سے یہ کہتے ہیں کہ تم اپنا جانشین اور خلیفہ کسی کو مقرر کر دو، اور یقیناً اللہ تعالیٰ اپنے دین کو برباد نہیں کرے گا اور نہ اپنی خلافت کو اور نہ اس چیز کو جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دے کر بھیجا تھا۔ اگر میری موت جلد ہو جائے تو خلافت مشورہ کرنے پر چھ آدمیوں کے اندر رہے گی جن سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وفات تک راضی رہے۔ اور میں جانتا ہوں کہ بعض لوگ طعن کرتے ہیں اس کام میں جن کو میں نے خود اپنے اس ہاتھ سے مارا ہے اسلام پر۔ پھر اگر انہوں نے ایسا کیا (یعنی اس طعن کو درست سمجھے) تو وہ دشمن ہیں اللہ کے اور کافر گمراہ ہیں اور میں اپنے بعد کسی چیز کو اتنا مشکل نہیں چھوڑتا جتنا کہ کلالہ۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کسی بات کو اتنی بار نہیں پوچھا جتنی بار کلالہ کے متعلق پوچھا۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی مجھ پر کسی بات میں اتنی سختی نہیں کی جتنی اس میں کی یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی انگلی سے میرے سینہ میں ٹھونسا مارا اور فرمایا کہ اے عمر! کیا تجھے وہ آیت کافی نہیں جو گرمی کے موسم میں اتری سورۃ نساء کے آخر میں کہ ”يستفتونک قل اﷲ يفتيکم في الکللۃ ان امر ھلک ليس لہ ولد ولہ اخت فلھا نصف ما ترک ....“ (النساء: 176) اور میں اگر زندہ رہا تو کلالہ میں ایسا فیصلہ کروں گا جس کے موافق ہر شخص حکم کرے خواہ قرآن پڑھا ہو۔ یا نہ پڑھا ہو پھر سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اے اللہ! میں تجھے گواہ کرتا ہوں ان لوگوں پر جن کو میں نے ملکوں کی حکومت دی ہے (یعنی نائبوں اور صوبہ داروں اور عالموں پر) میں نے ان کو اسی لئے بھیجا کہ وہ انصاف کریں اور لوگوں کو دین کی باتیں بتلائیں اور اپنے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ سکھائیں اور جو مال فئی حاصل ہو لوگوں میں تقسیم کریں اور جس بات میں ان کو مشکل پیش آئے اس کو مجھ سے دریافت کریں۔ پھر اے لوگو! میں دیکھتا ہوں تم دو پودوں کو کھاتے ہو اور میں ان کو مکروہ سمجھتا ہوں وہ پیاز اور لہسن ہیں اور میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ جب ان دونوں کی بو کسی شخص میں سے آتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم سے وہ مسجد سے بقیع کی طرف نکالا جاتا تھا۔ اب اگر کوئی ان کو کھائے تو خوب پکا کر (ان کی بو کو ختم کر لے)۔