مختصر صحيح مسلم
غسل کے مسائل
((انّما المائ من المائ)) کے متعلق۔
حدیث نمبر: 151
سیدنا عبدالرحمن بن ابی سعید خدری اپنے والد سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ میں پیر کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مسجد قباء کی طرف نکلا۔ جب ہم بنی سالم کے محلے میں پہنچے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا عتبان بن مالک رضی اللہ عنہ کے دروازے پر کھڑے ہو کر اس کو آواز دی تو وہ اپنی ازار گھسیٹتے ہوئے نکلے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہم نے اس کو جلدی میں مبتلا کر دیا۔ سیدنا عتبان رضی اللہ عنہ نے کہا کہ یا رسول اللہ! اگر کوئی شخص جلدی اپنی عورت سے الگ ہو جائے اور منی نہ نکلے، تو اس کا کیا حکم ہے (یعنی غسل کرے یا نہیں)؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پانی کا استعمال پانی نکلنے سے ہے (یعنی منی نکلنے سے غسل واجب ہوتا ہے)۔