مختصر صحيح بخاري
مرتدوں اور باغیوں سے توبہ کرانا اور ان سے لڑنا
جس نے اللہ کے ساتھ شرک کیا، اس کے گناہ کا بیان۔
حدیث نمبر: 2175
سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کرنے لگا کہ کیا ہم سے ان فعلوں کا بھی مؤاخذہ ہو گا جو دور جاہلیت میں ہم نے کیے ہیں؟ تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے (حالت) اسلام میں اچھے کام کیے اس سے دور جاہلیت کے گناہوں کا مؤاخذہ نہ کیا جائے گا اور جس نے (حالت) اسلام میں نیک عمل نہ کیے تو اس سے اگلے پچھلے (یعنی دور جاہلیت اور دور اسلام، دونوں ادوار کے) سب گناہوں کا مؤاخذہ ہو گا۔“