مختصر صحيح بخاري
ذبیحہ و شکار کا بیان
زندہ جانور کے اعضاء کاٹنا یا اسے باندھ کر تیر مارنا یا باندھ کر تیروں کا نشانہ بنانا جائز نہیں۔
حدیث نمبر: 1922
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ان کا گزر ایسے جوانوں کے پاس سے ہوا کہ جو ایک مرغی کو باندھ کر نشانہ لگا رہے تھے، جب انھوں نے سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ کو دیکھا تو سب بھاگ گئے۔ پس سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اسے کس نے باندھا ہے؟ بیشک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا کرنے والے پر لعنت فرمائی ہے۔