مختصر صحيح بخاري
ذبیحہ و شکار کا بیان
چھوٹے چھوٹے سنگریزے اور غلے (درمیانی انگلی اور انگوٹھے سے) مارنا۔
حدیث نمبر: 1917
سیدنا عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انھوں نے ایک شخص کو دو انگلیوں سے کنکری پھینکتے ہوئے دیکھا تو اس سے کہا کہ (اس طرح) مت پھینکو کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا ہے یا مکروہ سمجھا ہے (راوی کو شک ہے) اور فرمایا ہے کہ اس سے (کیا فائدہ کہ) نہ تو کوئی شکار ہی ہوتا ہے اور نہ دشمن ہی زخمی ہوتا ہے اور لیکن (کنکری) کسی کا دانت توڑ دیتی ہے یا آنکھ پھوڑ دیتی ہے (یعنی بجز نقصان کے کوئی نفع نہیں ہے) اس کے بعد انھوں نے اسے پھر اسی طرح کرتے ہوئے دیکھا اور کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث تجھ سے بیان کی تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس طرح کنکری پھینکنے سے منع فرمایا یا مکروہ سمجھا ہے تو پھر بھی وہی کر رہا ہے، اب میں تجھ سے اتنی مدت تک کلام نہ کروں گا۔“