مختصر صحيح بخاري
کھانے کے احکام ومسائل
جو شخص اپنے بھائیوں کے لیے پرتکلف کھانا تیار کرے۔
حدیث نمبر: 1902
سیدنا ابومسعود انصاری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ قوم انصار میں ایک شخص تھا جسے ابوشعیب رضی اللہ عنہ کہتے تھے، اس کا ایک غلام قصائی تھا، انھوں نے اسے کہا کہ میرے واسطے کھانا تیار کر، میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سمیت پانچ آدمیوں کی دعوت کروں گا۔ پھر انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سمیت پانچ آدمیوں کو بلایا تو ایک اور شخص بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے ہو لیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو نے ہم پانچ آدمیوں کو بلایا ہے اور یہ شخص ہمارے پیچھے چلا آیا۔ اب تجھے اختیار ہے چاہے اسے اجازت دے یا نہ دے۔“ (انھوں نے) کہا کہ میں نے اسے بھی اجازت دی (یعنی اسے بھی آنے دیجئیے)۔