مختصر صحيح بخاري
نکاح کے بیان میں
نکاح کی رغبت دلانے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1828
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں کے گھروں میں تین آدمی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عبادت کا حال پوچھنے آئے۔ جب ان سے بیان کیا تو انھوں نے آپ کی عبادت بہت کم خیال کی (یعنی اپنے لیے اسے کم اور ناکافی سمجھا)۔ پھر انھوں نے کہا ہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا نسبت؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے تو اگلے پچھلے سب گناہ معاف کر دیے گئے ہیں۔ ایک نے کہا کہ میں تو رات بھر نماز پڑھا کروں گا۔ دوسرے نے کہا کہ میں ہمیشہ روزے رکھتا رہوں گا۔ تیسرے نے کہا کہ میں نکاح نہیں کروں گا (یعنی) عورتوں سے الگ رہوں گا۔ اتنے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور فرمایا: ”کیا تم لوگوں نے ایسی ایسی بات کہی ہے؟ سن لو! میں تم سب سے زیادہ اللہ سے ڈرنے والا اور تم سب سے زیادہ حقوق اللہ کی نگہداشت کرنے والا ہوں مگر میں روزہ رکھتا بھی ہوں اور چھوڑتا بھی ہوں اور (رات کو) نماز پڑھتا بھی ہوں اور سوتا بھی ہوں اور عورتوں سے نکاح بھی کرتا ہوں (خبردار!) جو میری سنت سے منہ پھیرے گا وہ مجھ سے نہیں۔“