Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح البخاري
كِتَاب مَنَاقِبِ الْأَنْصَارِ
کتاب: انصار کے مناقب
28. بَابُ مَبْعَثِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کا بیان۔
حدیث نمبر: 3851
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ ابْنُ أَبِي رَجَاءٍ، حَدَّثَنَا النَّضْرُ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ:" أُنْزِلَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ ابْنُ أَرْبَعِينَ فَمَكَثَ بِمَكَّةَ ثَلَاثَ عَشْرَةَ سَنَةً , ثُمَّ أُمِرَ بِالْهِجْرَةِ فَهَاجَرَ إِلَى الْمَدِينَةِ فَمَكَثَ بِهَا عَشْرَ سِنِينَ , ثُمَّ تُوُفِّيَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ".
ہم سے احمد بن ابی رجاء نے بیان کیا، کہا ہم سے نضر نے بیان کیا، کہا ان سے ہشام نے، ان سے عکرمہ نے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر چالیس سال کی ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل ہوئی۔ اس کے بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تیرہ سال مکہ مکرمہ میں رہے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہجرت کا حکم ہوا او آپ مدینہ منورہ ہجرت کر کے چلے گئے۔ وہاں دس سال رہے پھر آپ نے وفات فرمائی اس حساب سے آپ کی کل عمر شریف تریسٹھ سال ہوتی ہے اور یہی صحیح ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 3851 کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3851  
حدیث حاشیہ:

مبعث مصدر میمی ہے جس کے معنی بھیجنا ہیں۔

رسول اللہ ﷺ کی بعثت کے متعلق مختلف اقوال ہیں راجح قول یہ ہے کہ آپ چالیس سال کی عمر میں معبوث ہوئے۔
نبوت کے تیرا سال مکہ مکرمہ میں رہے۔
صحیح مسلم کی روایت میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے بعثت کے بعد پندرہ سال تک مکہ میں قیام کیا۔
ان میں سے سات برس آپ روشنی اور نوردیکھتے اور غائبانہ آواز سنتے رہے اور آٹھ برس تک وحی کا نزول ہوتا رہا۔
(صحیح مسلم، الفضائل، حدیث: 6104۔
(2353)
لیکن صحیح بات یہ ہے کہ آپ نبوت کے بعد تیرہ سال مکہ میں رہے اس کے بعد دس سال مدینہ طیبہ میں قیام کیا۔
جب آپ فوت ہوئے تو آپ کی عمر تریسٹھ سال تھی۔
۔
۔
صلی اللہ علیه وسلم۔
۔
۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3851