Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

مختصر صحيح بخاري
تفسیر قرآن ۔ تفسیر سورۃ محمد
اللہ تعالیٰ کے قول ”(تم سے یہ بھی بعید نہیں کہ) تم رشتے ناتے توڑ ڈالو“ (سورۃ محمد: 22) کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 1778
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب اللہ تعالیٰ تمام مخلوق کو پیدا کرنے سے فارغ ہوا تو رحم (رشتہ ناتا مجسم ہو کر) کھڑا ہوا اور اپنے پروردگار کا دامن تھام لیا۔ اللہ نے فرمایا: رک جا۔ وہ عرض کرنے لگا کہ میں تیری پناہ چاہتا ہوں، ایسا نہ ہو کہ کوئی مجھ کو کاٹے (ناتا توڑے)۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: کیا تو اس بات پر راضی نہیں کہ جو تجھے جوڑے، میں اسے جوڑوں اور تجھے توڑے، میں اس کو توڑوں؟ اس نے کہا جی ہاں (مجھ سے ایسا ہی کیجئیے) اللہ نے فرمایا: (تجھ سے) ایسا ہی کیا۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اگر تم چاہو تو اس کی تائید میں یہ آیت پڑھو: اور تم سے یہ بھی بعید نہیں کر اگر تم کو حکومت مل جائے تو تم زمین میں فساد برپا کر دو اور رشتے ناتے توڑ ڈالو۔ اس میں اسی طرف اشارہ ہے۔