مختصر صحيح بخاري
تفسیر قرآن ۔ تفسیر سورۃ الزمر
اللہ تعالیٰ کے قول ”انھوں نے اللہ تعالیٰ کی قدر جیسی کرنا چاہیے تھی، نہیں کی“ (سورۃ الزمر: 67) کا بیان۔
حدیث نمبر: 1770
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما نے کہا کہ علماء یہود میں سے ایک عالم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ اے محمد! ہم توریت میں یہ لکھا دیکھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ (قیامت کے دن) تمام آسمانوں کو ایک انگلی پر اور تمام زمینوں کو ایک انگلی پر، تمام درختوں کو ایک انگلی پر اور تمام پانی اور گیلی مٹی کو ایک انگلی پر اور تمام مخلوقات کو ایک انگلی پر اٹھا لے گا پھر کہے گا کہ میں ہوں بادشاہ۔ یہ سن کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسکرائے یہاں تک کہ دانت ظاہر ہو گئے۔ یعنی اس عالم کے کلام کی تصدیق کی، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت ”اور انھوں نے اللہ تعالیٰ کی قدر جیسی کرنا چاہیے تھی، نہیں کی ....۔“ (الزمر: 67) (آخر تک) تلاوت فرمائی (الحاصل یعنی اللہ کی قدر بےحد ہے اس کا کچھ اندازہ نہیں)