مختصر صحيح بخاري
تفسیر قرآن ۔ تفسیر سورۃ براۃ ( توبہ )
اللہ تعالیٰ کا قول ”دوسرے لوگ وہ ہیں جو اپنے قصور پر نادم ہوئے ....“ (سورۃ التوبہ: 102) کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 1746
سیدنا سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آج رات کو دو فرشتے میرے پاس آئے انھوں نے نیند سے مجھے جگایا اور ایک شہر کی طرف لے گئے جو سونے چاندی کی اینٹوں سے بنا ہوا تھا، وہاں چند آدمی ایسے ملے کہ ان کا آدھا بدن تو ایسا خوبصورت تھا کہ تو نے کبھی دیکھا نہ ہو گا اور آدھا بدن ایسا بدصورت کہ تو نے کبھی نہ دیکھا ہو گا۔ ان دونوں (فرشتوں) نے ان لوگوں سے کہا کہ اس نہر میں گھسو تو وہ گھس گئے اور پھر ہمارے پاس آئے ان کی بدصورتی دور ہو گئی اور وہ بہت اچھی شکل و صورت کے ہو گئے۔ ان دونوں فرشتوں نے مجھ سے کہا کہ یہ جنت العدن (ہمیشگی کا باغ) ہے اور یہ آپ کی جگہ ہے اور وہ لوگ جو آدھے تو خوبصورت بدن کے تھے اور آدھے بدصورت بدن کے، وہ وہ لوگ تھے جنہوں نے اچھے عمل کو برے عمل سے ملا دیا تھا، اللہ نے ان سے درگزر کیا اور معاف کر دیا (تو وہ خوبصورت بدن کے ہو گئے)۔“