مختصر صحيح بخاري
آغار تخلیق کا بیان
ابلیس اور اس کے لشکر کا بیان۔
حدیث نمبر: 1388
سیدنا سلیمان بن صرد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھا ہوا تھا اور دو آدمی باہم گالی گلوچ کر رہے تھے۔ ایک کا چہرہ غصے سے سرخ ہو گیا اور رگیں پھول گئیں۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں ایک ایسی دعا جانتا ہوں کہ اگر یہ شخص پڑھے تو اس کا غصہ ختم ہو جائے گا، اگر یہ کہہ دے اعوذ بااللہ من الشیطان الرجیم تو اس کا غصہ جاتا رہے۔“ تو لوگوں نے اس شخص سے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا ہے اس لیے تو شیطان سے اللہ کی پناہ مانگ! اس نے کہا: ”کیا مجھے جنون ہے۔“ (جو میں شیطان سے پناہ مانگوں؟) (شاید یہ شخص جاہل گنوار تھا یا منافق اس لیے یہ بات نہ مانی)۔