مختصر صحيح بخاري
آغار تخلیق کا بیان
اللہ تعالیٰ کے قول ”اور وہی ہے جس نے اپنی رحمت (بارش) سے پہلے خوشخبری دینے والی ہوائیں چلائیں“ (سورۃ الاعراف: 57) کی تفسیر میں کیا وارد ہوا ہے؟
حدیث نمبر: 1355
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب کوئی ابر (بادل) کا ٹکڑا آسمان پر دیکھتے تو کبھی آگے بڑھتے کبھی پیچھے ہٹتے، کبھی اندر آتے کبھی باہر جاتے اور چہرہ مبارک کا رنگ بدل جاتا۔ پھر جب پانی برسنے لگتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وہ حالت دور ہو جاتی۔ ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے اس کا سبب پوچھا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مجھے کیا معلوم، شاید یہ وہ بادل نہ ہو کہ جسے دیکھ کر قوم عاد نے کہا تھا ”پس جب انھوں نے اپنی وادیوں کی طرف بادل کو آتے دیکھا تو کہنے لگے کہ یہ ہم پر برسنے والا ہے .... الآیۃ (سورۃ الاحقاف: 24)