مختصر صحيح بخاري
جہاد اور جنگی حالات کے بیان میں
جہاد فی سبیل اللہ کرنے والوں کے مراتب مختلف ہیں۔
حدیث نمبر: 1207
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اللہ پر اور اس کے رسول پر ایمان لائے اور نماز پڑھے اور رمضان کے روزے رکھے، اللہ کے ذمہ یہ وعدہ ہے کہ وہ اس کو جنت میں داخل کر دے گا، خواہ وہ جہاد فی سبیل اللہ کرے (یا نہ کرے) بلکہ جس سرزمین میں پیدا ہوا ہو وہیں بیٹھا رہے۔“ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کی کہ یا رسول اللہ! کیا ہم لوگوں میں اس بات کو مشہور نہ کر دیں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جنت میں سو درجے ہیں وہ اللہ تعالیٰ نے جہاد فی سبیل اللہ کرنے والوں کے لیے تیار کیے ہیں، ہر دو درجوں کے درمیان اتنا فاصلہ ہے جتنا آسمان و زمین کے درمیان ہے۔ پس جب تم اللہ سے دعا مانگو تو اس سے فردوس طلب کرو کیونکہ وہ جنت کا افضل اور اعلیٰ حصہ ہے۔“ مجھے خیال ہے۔ کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے (یہ بھی اس کے بعد) فرمایا: ”اس کے (یعنی جنت الفردوس کے) اوپر رحمن کا عرش ہے اور وہیں سے (یعنی جنت الفردوس سے) جنت کی نہریں جاری ہوئی ہیں۔