مختصر صحيح بخاري
شراکت کا بیان
کسی عادل آدمی کی تجویز سے شرکاء کے درمیان مشترکہ چیزوں کی قیمت لگانا درست ہے۔
حدیث نمبر: 1134
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اپنے (مشترک) غلام کو بقدر اپنے حصہ کے آزاد کرے اس پر ضروری ہے کہ اپنے مال سے اس کو پوری رہائی دلا دے، پھر اگر اس کے پاس (اس قدر) مال نہ ہو تو کسی عادل کی تجویز سے اس غلام کی قیمت لگائی جائے پھر اس غلام سے مزدوری کرا لی جائے مگر (اس کے لیے) اس پر جبر نہ کیا جائے۔“