مختصر صحيح بخاري
ظلم اور مال غصب کرنے کے بیان میں
جب کوئی شخص کسی کا پیالہ یا کوئی اور چیز توڑ دے (تو کیا حکم ہے؟)۔
حدیث نمبر: 1130
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی ایک بیوی (ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا) کے پاس تھے تو ایک ام المؤمنین (صفیہ رضی اللہ عنہا یا حفصہ رضی اللہ عنہا) نے ایک خادم کے ہاتھ ایک پیالہ بھیجا جس میں کچھ کھانا تھا تو انھوں نے جن کے ہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم تھے، اپنا ہاتھ مارا اور پیالہ توڑ دیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے جوڑ دیا اور اس میں کھانا رکھ دیا اور فرمایا: ”کھاؤ۔“ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس قاصد کو اور پیالے کو روک لیا یہاں تک کہ جب سب لوگ کھانے سے فارغ ہو گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سالم پیالہ دے دیا اور ٹوٹا ہوا رکھ لیا۔