Note: Copy Text and paste to word file

مختصر صحيح بخاري
وکالت کے بیان میں
جب چرواہا یا وکیل کسی بکری کو دیکھے کہ مر رہی ہے یا دیگر کسی چیز کو دیکھے کہ وہ خراب ہو رہی ہے تو کیا جائز ہے کہ بکری کو ذبح کر دے اور جس چیز کے خراب ہو جانے کا خوف ہے اس کو درست کر دے؟
حدیث نمبر: 1065
سیدنا کعب بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ان کے پاس کچھ بکریاں تھیں جو سلع (نامی پہاڑ) پر چرا کرتی تھیں تو ہماری ایک لونڈی نے ہماری کسی بکری کو مرتے ہوئے دیکھا تو اس نے ایک پتھر کو توڑ کر اس بکری کو اس پتھر سے ذبح کر دیا تو سیدنا کعب رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اس کو نہ کھاؤ جب تک میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نہ پوچھ لوں یا (یہ کہا کہ) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کوئی آدمی بھیجا ہے کہ (اس بارے میں) پوچھ کر آئے چنانچہ اس نے خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کی بابت دریافت کیا یا کوئی قاصد بھیجا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے کھانے کا حکم فرما دیا۔