Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

مختصر صحيح بخاري
اجرتوں کے بیان میں
عصر کے وقت سے رات تک کے لیے کسی کو مزدوری پر لگانا۔
حدیث نمبر: 1056
سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسلمانوں کی اور یہود و نصاریٰ کی حالت مثل اس شخص کے ہے جس نے کچھ لوگوں کو مزدوری پر لگایا تاکہ وہ دن بھر رات تک ایک معینہ اجرت کے اوپر اس شخص کا کام کریں۔ چنانچہ ان لوگوں نے دوپہر تک اس کا کام کیا اور کہنے لگے کہ ہمیں تیری مزدوری کی جو تو نے ہمارے لیے مقرر کی تھی کچھ حاجت نہیں اور جو کام ہم نے کیا وہ بھی رائیگاں ہے۔ اس شخص نے ان سے کہا کہ تم ایسا نہ کرو بلکہ اپنا باقی کام پورا کرو اور اپنی مزدوری پوری لو مگر انھوں نے انکار کیا اور اس شخص نے ان کے بعد دوسرے لوگوں کو اجرت پر لگا لیا کہ تم باقی دن پورا کر دو اور جو کچھ میں نے ان کے لیے مقرر کیا تھا وہ تمہیں ملے گا۔ چنانچہ انھوں نے کام کرنا شروع کیا یہاں تک کہ جب نماز عصر کا وقت آیا تو کہنے لگے کہ ہم نے جو کام کیا وہ بالکل بیکار رہا اور جو مزدوری اس کام کی تو نے مقرر کی تھی وہ تجھی کو مبارک (اب ہم تیرا کام نہ کریں گے) اس شخص نے کہا کہ اپنا باقی کام پورا کر دو اس لیے کہ اب دن تھوڑا ہی باقی رہ گیا ہے مگر ان لوگوں نے انکار کیا پھر اس شخص نے باقی دن میں کام کرانے کے لیے دوسرے لوگوں کو مزدوری پر لگایا۔ انھوں نے باقی دن میں کام کیا یہاں تک کہ آفتاب غروب ہو گیا اور ان لوگوں نے دونوں فریقوں کی پوری مزدوری لے لی پس یہی مثال ہے ان لوگوں کی (یعنی مسلمانوں کی) اور اس نور (ہدایت) کی جس کو انھوں نے قبول کیا۔