مختصر صحيح بخاري
خریدوفروخت کے بیان میں
”جو“ کا ”جو“ کے عوض فروخت کرنا کیسا ہے؟
حدیث نمبر: 1028
سیدنا مالک بن اوس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھیں سو اشرفیوں کی ریزگاری کی ضرورت پڑی تو (وہ کہتے ہیں کہ) مجھے سیدنا طلحہ بن عبیداللہ نے بلوایا اور ہم دونوں نے اس معاملہ پر گفتگو کی حتیٰ کہ وہ راضی ہو گئے اور سونے کی اشرفیاں اپنے ہاتھ میں لے کر الٹنے پلٹنے لگے اور اس کے بعد انھوں نے کہا کہ اتنا انتظار کرو کہ (اے مالک بن اوس) تمہیں اللہ کی قسم! تم طلحہ کو نہ چھوڑنا جب تک کہ ان سے ریزگاری نہ لے لو (کیونکہ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سونے کو سونے کے بدلے فروخت کرنا سود ہے مگر اس صورت میں کہ ہاتھوں ہاتھ لین دین ہو .... اور ساری حدیث بیان کی جو کہ پہلے گزر چکی ہے۔