Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

مختصر صحيح بخاري
خریدوفروخت کے بیان میں
ناپ تول کرنا بیچنے والے اور دینے والے پر ہے۔
حدیث نمبر: 1014
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب (میرے والد) عبداللہ بن عمرو بن حرام رضی اللہ عنہ شہید ہوئے تو ان پر کچھ قرض تھا چنانچہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے درخواست کی تاکہ وہ کچھ قرضہ معاف کروا دیں۔ چنانچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان لوگوں سے اس بات کی خواہش ظاہر فرمائی مگر انھوں نے منظور نہ کیا تو مجھ سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم جاؤ اور اپنی کھجوروں کی قسمیں علیحدہ علیحدہ کر لو۔ عجوہ علیحدہ اور عذق زید علیحدہ، اس کے بعد مجھے بلوا لینا۔ چنانچہ میں نے ایسا ہی کیا اور اس کے بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بلوا لیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور کھجوروں کے اوپر یا ان کے درمیان بیٹھ گئے۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اب تم قرض خواہوں کو ناپ ناپ کر دو۔ چنانچہ میں نے ناپ ناپ کر ان کو دینا شروع کیا یہاں تک کہ جس قدر قرضہ تھا وہ سب میں نے ادا کر دیا اور میری کھجوریں اسی طرح باقی تھیں کہ گویا ان سے کچھ کم ہوئی ہی نہیں۔