مختصر صحيح بخاري
روزے کے بیان میں
جو شخص مسلسل (بلاسحری و افطاری) زیادہ روزے رکھے اسے تنبیہ کرنا۔
حدیث نمبر: 956
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلسل (بلاسحری و افطاری) کے روزوں سے منع فرمایا تو مسلمانوں میں سے ایک شخص نے عرض کی کہ یا رسول اللہ! آپ تو وصال کرتے ہیں (یعنی طے کے روزے رکھتے ہیں) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کون شخص میرے مثل ہے؟ میں رات کو سوتا ہوں تو میرا پروردگار مجھے کھلا دیتا ہے مگر جب وہ لوگ باز نہ آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے ساتھ ایک دن وصال کیا (یعنی کچھ نہ کھایا پیا) دوسرے دن بھی وصال کیا (یعنی کچھ نہ کھایا پیا) کئی دن طے کے روزے رکھے، اس کے بعد (عید کا) چاند نکل آیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے نہ ماننے پر بطور خفگی کے فرمایا: ”اگر ابھی چاند نہ نکلتا تو میں اور زیادہ روزے تم سے رکھواتا۔“ اور ایک دوسری روایت میں سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ہی مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم اسی قدر عبادت اپنے ذمہ لو جس کی تمہیں طاقت ہو۔“