مختصر صحيح بخاري
حج کے بیان میں
حاجیوں کو پانی پلانا۔
حدیث نمبر: 823
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سبیل کے پاس تشریف لائے اور آب زمزم طلب فرمایا تو سیدنا عباس رضی اللہ عنہ نے (اپنے بیٹے سے) کہا کہ اے فضل! اپنی ماں کے پاس جاؤ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے پانی لے آؤ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے یہی پانی پلا دو۔“ سیدنا عباس رضی اللہ عنہ نے عرض کی یا رسول اللہ! لوگ اس میں اپنے ہاتھ ڈالتے ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم مجھے اسی میں سے پلا دو۔“ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی میں سے پانی پیا پھر آب زمزم کے پاس تشریف لائے اور وہاں لوگ کنویں سے پانی کھینچ کھینچ کر پلا رہے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر یہ بات نہ ہوتی کہ تم مغلوب ہو جاؤ گے (یعنی پانی پلانے کا کام تمہارے ہاتھ سے نکل جائے گا) تو بیشک میں اترتا اور رسی اس پر اپنے کاندھے کی طرف اشارے کر کے کہا یعنی اپنے کاندھے پر رکھ لیتا (اور پانی بھرتا مگر یہی خیال ہے کہ مجھے دیکھ کر جذبہ اطاعت میں دوسرے لوگ بھی ایسا کریں گے اور پھر تم مغلوب ہو جاؤ گے)۔“