مختصر صحيح بخاري
حج کے بیان میں
مکہ کے گھروں میں وارثت جاری ہونا اور ان کی خریدوفروخت درست ہے اور لوگ مسجدالحرام میں برابر کا حق رکھتے ہیں۔
حدیث نمبر: 802
سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے حجتہ الوداع میں جاتے وقت عرض کی کہ یا رسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم ، مکہ میں اپنے گھر کے کس مقام میں تشریف فرما ہوں گے؟ تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عقیل نے کوئی جائداد یا مکانات (ہمارے لیے) چھوڑے ہی کب ہیں“ اور عقیل اور طالب، ابوطالب کے وارث ہوئے تھے، نہ سیدنا جعفر رضی اللہ عنہ ان کی کسی چیز کے وارث ہوئے تھے اور نہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ۔ کیونکہ یہ دونوں مسلمان تھے اور عقیل اور طالب (اس وقت تک) کافر تھے۔