مختصر صحيح بخاري
زکوٰۃ کے بیان میں
کھجوروں کی زکوٰۃ کو کھجوروں کے ٹوٹنے کے وقت لینا چاہیے اور کیا یہ جائز ہے کہ بچے کو چھوڑ دیا جائے تاکہ وہ زکوٰۃ کی کھجوروں میں سے کچھ لے لے؟
حدیث نمبر: 756
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کھجوریں کٹتے ہی آنے لگتیں، کبھی یہ شخص اپنی کھجوریں لیے آ رہا ہے کبھی وہ اپنی کھجوریں لیے آ رہا ہے۔ یہاں تک کہ کھجوروں کے انبار آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے لگ جاتے تھے۔ (ایک دن) حسن رضی اللہ عنہ اور حسین رضی اللہ عنہ ان کھجوروں کے ساتھ کھیلنے لگے۔ ان دونوں میں سے کسی نے ایک کھجور لے کر اپنے منہ میں رکھ لی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نظر اس پر پڑی اور (فوراً) وہ کھجور ان کے منہ سے نکال لی اور فرمایا: ”کیا تم نہیں جانتے کہ آل محمد صدقہ نہیں کھاتے۔“