Note: Copy Text and to word file

صحيح البخاري
كِتَاب فَضَائِلِ الصحابة
کتاب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کی فضیلت
22. بَابُ مَنَاقِبُ الْحَسَنِ وَالْحُسَيْنِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا:
باب: حسن اور حسین رضی اللہ عنہما کے فضائل کا بیان۔
حدیث نمبر: 3747
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عُثْمَانَ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عنهما , عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ كَانَ يَأْخُذُهُ وَالْحَسَنَ، وَيَقُولُ:" اللَّهُمَّ إِنِّي أُحِبُّهُمَا فَأَحِبَّهُمَا" , أَوْ كَمَا قَالَ.
ہم سے مسدد نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے معتمر نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے والد سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ ہم سے ابوعثمان نے بیان کیا اور ان سے اسامہ بن زید رضی اللہ عنہما نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم انہیں اور حسن رضی اللہ عنہ کو پکڑ کر یہ دعا کرتے تھے «اللهم إني أحبهما فأحبهما» اے اللہ! مجھے ان سے محبت ہے تو بھی ان سے محبت رکھ۔ «أو كما قال‏.‏» ۔
صحیح بخاری کی حدیث نمبر 3747 کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3747  
حدیث حاشیہ:
ایک روایت میں ہے کہ حضرت اسامہ بن زید ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ایک ران پر مجھے اور دوسری پر حضرت حسن ؓ کو بٹھاتے پھر ہمیں اپنے ساتھ چمٹا لیتے پھر دعا کرتے۔
اے اللہ! ان دونوں پر اپنا رحم و کرم فرما میں خود بھی ان پر شفقت کرتا ہوں۔
(صحیح البخاري، الأدب، حدیث: 6003)
اس سے حضرت حسن ؓ کی منقبت ظاہر ہوتی ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3747