مختصر صحيح بخاري
جمعہ کا بیان
جو شخص خطبے میں بعد ثنا کے امابعد کہے (تو وہ سنت کے موافق کرتا ہے)۔
حدیث نمبر: 515
سیدنا عمرو بن تغلب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کچھ مال یا کوئی چیز لائی گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو تقسیم کر دیا۔ کچھ لوگوں کو دیا اور کچھ لوگوں کو نہیں دیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ خبر ملی کہ جن کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہیں دیا وہ ناخوش ہو گئے ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا بیان کی پھر فرمایا: ”امابعد! اللہ کی قسم میں کسی کو دیتا ہوں اور کسی کو چھوڑ دیتا ہوں حالانکہ جس کو چھوڑ دیتا ہوں وہ میرے نزدیک اس سے کہ جس کو دیتا ہوں زیادہ پسند ہوتا ہے لیکن میں کچھ لوگوں کو اس لیے دیتا ہوں کہ ان کے دلوں میں بے چینی اور گھبراہٹ دیکھتا ہوں۔ (اور جنہیں میں نہیں دیتا ہوں) ان لوگوں کو میں اس سیر چشمی اور بھلائی کے حوالے کر دیتا ہوں جو اللہ نے ان کے دلوں میں پیدا کی ہے، انھیں لوگوں میں عمرو بن تغلب (رضی اللہ عنہ) بھی ہیں۔“ (عمرو بن تغلب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں) اللہ کی قسم! میں نہیں چاہتا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس کلمہ کے عوض مجھے سرخ اونٹ بھی ملیں۔