مختصر صحيح بخاري
نماز کے مسائل
جب امام سلام پھیر چکے تو لوگوں کی طرف منہ کر کے بیٹھے۔
حدیث نمبر: 482
سیدنا زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حدیبیہ میں بارش کے بعد (جو رات کے وقت ہوئی تھی) صبح کی نماز پڑھائی، پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم (نماز سے) فارغ ہوئے تو لوگوں کی طرف منہ کر کے فرمایا: ”تم جانتے ہو کہ تمہارے پروردگار عزوجل نے کیا فرمایا ہے؟ وہ بولے کہ اللہ اور اس کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم زیادہ جانتے ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس نے یہ ارشاد فرمایا ہے کہ میرے بندوں میں سے کچھ لوگ مومن بنے اور کچھ کافر۔ تو جن لوگوں نے کہا کہ ہم پر اللہ تعالیٰ کے فضل اور اس کی رحمت سے بارش ہوئی تو ایسے لوگ میرے اوپر (یعنی اللہ پر) ایمان لائے اور ستاروں (وغیرہ) کا انکار کیا اور جن لوگوں نے یہ کہا کہ ہم پر فلاں ستارے کے سبب سے بارش ہوئی تو وہ میرے (یعنی اللہ تعالیٰ کے) منکر ہوئے اور ستاروں پر ایمان لائے۔“