مختصر صحيح بخاري
نماز کے مسائل
((باب))
حدیث نمبر: 429
سیدہ اسماء بنت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہا سے مروی، نماز کسوف کے بارے میں حدیث گزر چکی ہے۔ (دیکھئیے حدیث: کتاب: علم کا بیان۔۔۔ باب: جس شخص نے ہاتھ یا سر کے اشارے سے فتویٰ کا جواب دیا۔۔۔)۔ اس روایت میں کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس وقت جنت میرے قریب ہو گئی تھی حتیٰ کہ اگر میں اس پر جرات کرتا تو اس کے خوشوں میں سے کوئی خوشہ تمہارے پاس لے آتا اور دوزخ بھی میرے قریب ہو گئی تھی یہاں تک کہ میں کہنے لگا کہ اے میرے پروردگار! کیا میں ان لوگوں کے ہمراہ (رکھا جاؤں گا؟) پس یکایک ایک عورت پر میری نظر پڑی۔“ مجھے خیال ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس کو ایک بلی پنجہ مار رہی تھی، میں نے کہا اس کو کیا ہوا؟ تو لوگوں نے کہا کہ اس نے بلی کو باندھ رکھا تھا یہاں تک کہ وہ بھوک سے مر گئی۔ یہ (عورت) نہ اس کو کھلاتی تھی اور نہ اس کو چھوڑتی تھی کہ وہ زمین کے کیڑے مکوڑے (جیسے چوہے وغیرہ کھا لیتی) (نافع کو شک ہے کہ خشیش یا خشاش الارض کہا)۔