مختصر صحيح بخاري
اذان کا بیان
صاحب علم و فضل امامت کا زیادہ حقدار ہے۔
حدیث نمبر: 406
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ طیبہ طاہرہ رضی اللہ عنہا سے مروی حدیث کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ابوبکر صدیق (رضی اللہ عنہ) سے کہو کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں“ پہلے گزر چکی ہے (دیکھیں باب: مریض کو کتنی بیماری تک جماعت میں حاضر ہونا چاہیے؟) اور اس روایت میں کہتی ہیں کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی کہ بیشک سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی جگہ کھڑے ہوں گے تو رونے کی وجہ سے لوگوں کو (اپنی قرآت) نہ سنا سکیں گے لہٰذا آپ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کو حکم دیجئیے کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھا دیں۔ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے حفصہ رضی اللہ عنہا سے کہا کہ تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کرو کہ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی جگہ کھڑے ہوں گے۔ تو رونے کی وجہ سے لوگوں کو (اپنی قرآت) نہ سنا سکیں گے۔ پس حفصہ رضی اللہ عنہا نے کہہ دیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ٹھہرو! یقیناً تم لوگ یوسف علیہ السلام کی ہم نشین عورتوں کی طرح ہو۔“ ابوبکر کو حکم دو کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھا دیں۔“ تو ام المؤمنین حفصہ رضی اللہ عنہا نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے کہا کہ میں نے کبھی تم سے فائدہ نہ پایا۔