مختصر صحيح بخاري
اذان کا بیان
جس نے کہا کہ سفر میں بھی ایک ہی مؤذن کو اذان دینا چاہیے۔
حدیث نمبر: 383
سیدنا مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور ہم بیس شب و روز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں رہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نرم دل مہربان تھے جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیال کیا کہ ہم کو اپنے گھر والوں کے پاس (پہنچنے) کا اشتیاق ستا رہا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”واپس لوٹ جاؤ اور ان ہی لوگوں میں رہو اور ان کو تعلیم دو اور (اچھی باتوں کا) حکم دو اور نماز قائم کرو اور جب نماز کا وقت آ جائے تو تم میں سے کوئی شخص اذان دے اور تم میں سے جو سب سے بڑا ہو وہ تمہارا امام بنے۔“