Note: Copy Text and paste to word file

مختصر صحيح بخاري
نماز کے اوقات کا بیان
جو شخص وقت جاتے رہنے کے بعد لوگوں کے ساتھ جماعت سے نماز پڑھے (وہ سنت پر ہے)۔
حدیث نمبر: 365
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ امیرالمؤمنین عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ (غزوہ) خندق میں آفتاب غروب ہونے کے بعد اپنی قیام گاہ سے حاضر ہوئے اور کفار قریش کو برا کہنے لگے اور کہا کہ یا رسول اللہ! میں عصر کی نماز نہ پڑھ سکا یہاں تک کہ آفتاب غروب ہو گیا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: واللہ میں نے بھی عصر کی نماز (ابھی تک) نہیں پڑھی۔ پھر ہم (مقام) بطحان کی طرف متوجہ ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کے لیے وضو فرمایا اور ہم سب نے (بھی) نماز کے لیے وضو کیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عصر کی نماز آفتاب غروب ہو جانے کے بعد پڑھی اور اس کے بعد مغرب کی نماز پڑھی۔