مختصر صحيح بخاري
نماز کا بیان
چھتوں پر اور منبر پر اور لکڑیوں پر نماز پڑھنا (درست ہے)۔
حدیث نمبر: 249
سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا کہ منبر (نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ) کس چیز کا تھا؟ تو وہ بولے اس بات کا جاننے والا لوگوں میں مجھ سے زیادہ (اب) کوئی نہیں (رہا)۔ وہ غابہ (جنگل) کے جھاؤ کا بنا ہوا تھا، اسے ایک عورت کے غلام نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے بنایا تھا اور جب بنا کر رکھا گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس پر کھڑے ہوئے اور قبلہ رو ہو کر تکبیر (تحریمہ) کہی اور لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے کھڑے ہوئے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآت کی اور رکوع فرمایا اور لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے رکوع کیا، پھر آپ نے اپنا سرمبارک اٹھایا، اس کے بعد پیچھے ہٹے یہاں تک کہ زمین پر سجدہ کیا، پھر منبر پر چڑھ گئے اور قرآت کی اور رکوع کیا پھر اپنا سر اٹھایا اور پیچھے ہٹے یہاں تک کہ زمین پر سجدہ کیا۔ پس منبر کا یہ قصہ تھا۔