مختصر صحيح بخاري
وضو کا بیان
اس شخص کی فضیلت (کا بیان) جو باوضو سوئے۔
حدیث نمبر: 184
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے (مجھ سے) فرمایا: ”جب تم اپنی خواب گاہ میں آؤ تو نماز کی طرح وضو کر لیا کرو۔ پھر اپنے داہنے پہلو پر لیٹ جاؤ پھر اس کے بعد کہو ”اے اللہ! میں نے تجھ سے امیدوار اور خائف ہو کر اپنا منہ تیری جناب میں جھکا دیا اور اپنا (ہر) کام تیرے سپرد کر دیا اور میں نے تجھے اپنا پشتی بان و پناہ دہندہ بنا لیا اور (میں یقین رکھتا ہوں کہ) تجھ سے (یعنی تیرے غضب سے) سوا تیرے پاس کے کوئی پناہ و نجات کی جگہ نہیں ہے۔ اے اللہ! میں اس کتاب پر ایمان لایا جو تو نے نازل فرمائی ہے اور تیرے اس نبی پر (بھی) جسے تو نے (ہدایت خلق کے لیے) بھیجا ہے۔“ پس اگر تم اپنی اسی رات میں مر جاؤ گے تو ایمان پر (مرو گے) اور ان کلمات کو تمام ان باتوں کے بعد کہو جو تم کرنا چاہتے ہو (یعنی اس کے بعد کلام نہ کرو)۔“ سیدنا براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے ان کلمات کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے دہرایا پھر جب میں آمنت بکتابک الّذی انزلت پر پہنچا تو میں نے کہہ دیا ورسولک (یعنی) ”اور تیرے رسول پر“ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نہیں ونبیّک الّذی ارسلت بلکہ ”اور تیرے اس نبی پر (بھی) جسے تو نے (ہدایت خلق کے لیے) بھیجا ہے۔“