مختصر صحيح بخاري
وضو کا بیان
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنے وضو (سے بچے ہوئے پانی) کو ایک بیہوش (شخص) پر چھڑکنا۔
حدیث نمبر: 147
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میری عیادت کے لیے تشریف لائے اور میں (ایسا سخت) بیمار تھا کہ (کوئی بات) سمجھ نہ سکتا تھا۔ پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو فرمایا اور اپنے وضو سے (بچا ہوا پانی) میرے اوپر ڈالا تو میں ہوش میں آ گیا اور میں نے عرض کی کہ یا رسول اللہ! (میری) میراث کس کے لیے ہے؟ میرا تو صرف ایک کلالہ وارث ہے۔ پس فرائض کی آیت نازل ہوئی۔