مختصر صحيح بخاري
وضو کا بیان
لوگوں کے وضو کے بچے ہوئے پانی کا استعمال کرنا۔
حدیث نمبر: 144
سیدنا ابوحجیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ (ایک دن) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم دوپہر کے وقت ہمارے پاس تشریف لائے تو وضو کا پانی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لایا گیا چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم وضو کر چکے تو لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے وضو کا بچا ہوا پانی لینے لگے اور اس کو (اپنے چہرے اور آنکھوں پر) ملنے لگے۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ظہر کی دو رکعتیں اور عصر کی دو رکعتیں (قصر) پڑھیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے غنزہ (یعنی نیزہ) بطور سترہ کے گڑا ہوا تھا۔