مختصر صحيح بخاري
وضو کا بیان
ڈھیلوں سے استنجاء کرنا (بھی مسنون ہے)۔
حدیث نمبر: 124
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے پیچھے چلا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی حاجت (رفع کرنے) کے لیے نکلے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم (کی عادت تھی کہ) ادھر ادھر نہ دیکھتے تھے، تو میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے قریب ہو گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے پتھر تلاش کر دو تاکہ میں اس سے پاکی حاصل کروں۔“ (یا اسی کے مثل (کوئی اور لفظ) فرمایا) ”اور ہڈی میرے پاس نہ لانا اور نہ گوبر۔“ چنانچہ میں اپنے کپڑے کے دامن میں پتھر (رکھ کر) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے گیا اور ان کو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پہلو میں رکھ دیا اور میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے ہٹ آیا۔ پس جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم قضائے حاجت کر چکے تو پتھروں کو استعمال کیا۔