مختصر صحيح بخاري
علم کا بیان
جو مسئلہ درپیش ہو اس (کی تحقیق) میں سفر کرنا اور اپنے اہل خانہ کو اس علم کا سکھانا۔
حدیث نمبر: 77
سیدنا عقبہ بن حارث رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھوں نے ابواہاب بن عزیز کی لڑکی سے نکاح کیا، اس کے بعد ایک عورت نے آ کر بیان کیا کہ میں نے عقبہ رضی اللہ عنہ کو اور اس لڑکی کو جس سے عقبہ نے نکاح کیا ہے، دودھ پلایا ہے (پس یہ دونوں رضاعی بہن بھائی ہیں ان میں نکاح درست نہیں)۔ عقبہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ تو نے مجھے دودھ پلایا ہے اور نہ تو نے (اس سے) پہلے کبھی مجھے (اس بات کی) اطلاع دی۔ پھر عقبہ رضی اللہ عنہ (مکہ سے) سوار ہو کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس مدینہ گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے (یہ مسئلہ) پوچھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(اب) کس طرح (تم اس سے ازدواجی تعلق قائم رکھو گے)؟ حالانکہ (یہ جو) بیان کیا گیا (اس سے حرمت کا شبہ پیدا ہوتا ہے)۔“ پس عقبہ رضی اللہ عنہ نے اس عورت کو چھوڑ دیا (اور) اس نے دوسرے شخص سے نکاح کر لیا۔