مختصر صحيح بخاري
ایمان کا بیان
اللہ تعالیٰ کا ارشاد کہ ”اگر مسلمانوں کے دو گروہ باہم لڑیں تو ان دونوں کے درمیان صلح کروا دو۔ (سورۃ الحجرات: 9)۔
حدیث نمبر: 29
سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے: ”جب دو مسلمان اپنی تلواروں کے ساتھ ملاقات کریں (یعنی لڑیں) تو قاتل اور مقتول (دونوں) دوزخی ہیں“۔ میں نے عرض کی یا رسول اللہ! یہ قاتل (کی نسبت جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس کی وجہ تو ظاہر) ہے مگر مقتول کا کیا حال ہے (وہ کیوں دوزخ میں جائے گا) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(اس وجہ سے کہ) وہ اپنے حریف کے قتل کا خواہشمند تھا“۔