مختصر صحيح بخاري
ایمان کا بیان
گناہ جاہلیت کے کام ہیں اور ان کا کرنے والا (صرف) ان کے ارتکاب سے، بغیر شرک (کرنے) کے، کافر قرار نہیں دیا جائے گا۔
حدیث نمبر: 28
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے ایک شخص کو (جو میرا غلام تھا) گالی دی یعنی اس کو اس کی ماں سے غیرت و عار دلائی تھی (یہ خبر) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم (کو پہنچی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ) نے مجھ سے فرمایا: ”اے ابوذر! کیا تم نے اسے اس کی ماں سے غیرت و عار دلائی ہے؟ بیشک تم ایسے آدمی ہو کہ (ابھی تک) تم میں جاہلیت (کا اثر باقی) ہے۔ تمہارے غلام تمہارے بھائی ہیں۔ ان کو اللہ نے تمہارے قبضے میں دیدیا۔ پس جس شخص کا بھائی اس کے قبضہ میں ہوا اسے چاہئے کہ جو خود کھائے اسے بھی کھلائے اور جو خود پہنے اس کو بھی پہنائے اور (دیکھو) اپنے غلاموں سے اس کام کو (کرنے کا) نہ کہو جو ان پر شاق ہو اور جو ایسے کام کی ان کو تکلیف دو تو خود بھی ان کی مدد کرو۔“