سلسله احاديث صحيحه
الفتن و اشراط الساعة والبعث
فتنے، علامات قیامت اور حشر
آخرت کے واقعات کو یاد کرتے وقت کون سی دعا پڑھی جائے؟
حدیث نمبر: 3765
-" كيف أنعم وقد التقم صاحب القرن القرن وحنى جبهته وأصغى سمعه ينتظر أن يؤمر أن ينفخ، فينفخ، قال المسلمون: فكيف نقول يا رسول الله؟ قال: قولوا: حسبنا الله ونعم الوكيل توكلنا على الله ربنا، - وربما قال سفيان: على الله توكلنا -".
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں (دنیوی زندگی میں) کیسے خوش و خرم رہ سکوں ادھر صور پھونکنے والا فرشتہ اپنے منہ میں صور لے چکا ہے، اس نے پیشانی جھکا دی ہے، اپنا کان (اللہ کے حکم کے انتظار میں) لگا دیا ہے۔ اب وہ نفخ کے حکم کا انتظار کر رہا ہے، (حکم ہوتے ہوئے صور) پھونک دے گا۔ مسلمانوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم (اس قلق و اضطراب کی اس کیفیت میں) کیا کہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ کہو: اللہ ہمیں کافی ہے، وہ بہترین کارساز ہے، ہم نے اپنے رب اللہ پر توکل کیا ہے۔“ یہ حدیث سیدنا ابوسعید خدری، سیدنا عبداللہ بن عباس، سیدنا زید بن ارقم، سیدنا انس بن مالک، سیدنا جابر بن عبداللہ اور سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہم سے مروی ہے۔